For Contact Us
Go to Contact Page
or
Mail:contact@makhdoomashraf.com
Cal:+91-9415721972

تلقین اذکار


مشرب شطّاریہ

حضرت غوث العالم فرماتے تھے کہ مشرب شطاریہ قدیم نہیں ہے۔ لیکن اس میں حصولِ فوائد اور وصولِ مقاصد زیادہ ہیں۔ شطار کے معنی ”تیزرو“ کے ہیں۔ اور یہ مشرب شیخ الشیوخ کے خلفاء نے مشہور کیا ہے، اس مشرب کے اصول آ ٹھ ہیں:۔
ب، ذ، ص، م، ش،ت ، ف اور دال سے ظاہر کیا جاتا ہے۔
(ب) سے مراد برزخ( ذ) سے ذات( ص) سے صفات (م ) سےمد (ش) سے شدت (ت ) سےتحت (ف )سے فوق (د ) سےدم مقصود ہے۔
برزخ ذات و صفات و شد و مد و تحت و فوق
می نماید طالبانِ را کل نفس ذوق وشوق
برزخ دوقسم کا ہوتا ہے: کبری اور صغریٰ
برزخ صغریٰ مرشد کاتصور ہے جس کو رابطہ کہتے ہیں اور اس راہ میں تصور مرشداصل کلی ہے۔
دوسرا رکن اسم ذات جو لفظ اللہ ہے بعض علمائے طریقت کہتے ہیں کہ اسم ذات” ھو “ ہے اور اسی وجہ سے بعض نے ذکر” ھو“ اختیار کیا ہے۔ اور”لھو“ بعض نے ”ھو انت ھو“ بعض ”لا الہ الاھو“ تلیکن اکثرمشائخ ذکر”ھو“ کو ترجیح دیتے ہیں۔ عوام کے لیے ذکر اللہ ہے خواص کے لیے ”ذکر ھو“ ہے، اور اخص الخاص کا ذکر ”ھو“ شطاریوں کے مطابق اسم ذات کا ذکرآٹھویں رکن کے ساتھ کیاجائے تو جلد فوائد حاصل ہوتے ہیں اوربغیر ملاحظۂ ارکان کے تئیس سال ذکر کرے تب اس کا نتیجہ نکلتا ہے۔ ”تحت“ سے مراد ناف ہے، یعنی اسم اللہ کا الف اس جگہ سے شروع کرے۔”مد“ سے مراد اللہ کی اس قدر دراز کشید ہے کہ اسمائے صفات کا تصور اس کے درمیان کرے۔” شد “سے مراسختی سے کشید کرناہے۔جتنی زیادہ سختی کرے گا اتنا ہی جلدخطرات کادفعیہ ہوگا اور ذوق وشوق پیداہوگا۔


Islamic SMS/Messages/Post

For this type of post


Go to Blogs